اسلام آباد : (جیو ڈیسک) میمو کمشن نے کارروائی مکمل کر لی ہے جس میں منصور اعجاز اور حسین حقانی کے بلیک بیری پیغامات، ٹیلی فون کالز اور دیگر شواہد کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا گیا۔ سیکرٹری میمو کمشن نے فرانزک شواہد کی رپورٹ بھی پیش کر دی۔
میمو کمیشن کی کارروائی مکمل ہونے پر منصور اعجاز اور حسین حقانی کے بلیک بیری پیغامات، ٹیلی فون کالزاوردیگرشواہد کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا گیا ہے وزارت خارجہ سے متعلق رپورٹ ان کیمرہ مرتب کی جائے گی جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں میمو کمشن کا آخری اجلاس اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوا جس میں حسین حقانی اور ان کے وکیل زاہد بخاری پیش نہیں ہوئے منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ حسین حقانی کے وکیل پیش ہونے سے دستبرداری کا اعلان کر چکے ہیں۔
جسٹس فائز عیسی کا کہنا تھا کہ زاہد بخاری نے تحریری درخواست نہیں دی اس لیے دستبردار نہیں سمجھے جا سکتے بیرسٹر ظفر اللہ نے کمشن کو درخواست دی کہ شواہد مکمل ہو چکے ہیں اس لئے مزید سماعت نہ کی جائے۔ سیکرٹری میمو کمشن جواد عباس نے فرانزک شواہد کی رپورٹ کمیشن کو پیش کی انہوں نے بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ میمو فرانزک شواہد کے معائنے کے لیے 8 کمپنیوں سے رابطہ کیا گیا یہ کمپنیاں اچھی شہرت کی حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منصوراعجازنے اپنے بلیک بیری اورلیپ ٹاپ 9 مئی کومعائنے کیلیے دئے جن کا معائنہ میری موجودگی میں کیا گیا۔ منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ فرانزنک ماہرین کا انتخاب سیکریٹری کمیشن نے خود کیا معائنے کے وقت سفارتخانے کے دو اہلکار بھی موجود تھے۔
قانون کے مطابق فرانزک معائنے کے چارجز حسین حقانی سے وصول کیے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانے کوسالانہ 2 ملین ڈالرسیکرٹ فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ حسین حقانی نیتین برس میں سات ملین ڈالر خرچ کیے۔ انہوں نے لابنگ کیلئے ہارلن المن نامی شخص کو25 ہزارڈالر اور ڈیوڈ فرم نامی شخص کو5 ہزار ڈالر ماہانہ ادا کئے یہ دونوں افراد رجسٹرڈ لابسٹ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن ان کیمرہ کارروائی میں سیکرٹ فنڈزکا بھی حساب لے۔ کارروائی مکمل ہونے کے بعد اب میمو کمشن اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کرے گا۔