کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کیرئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ معاشرے میں سوشل میڈیا غلط استعمال نوجوان نسل کو بے راوی کی طرف دھکیل رہا ہے، کتاب سے دوریعلوم سے دور کر رہی ہے، والدین اپنے بچوں کو انٹرنیٹ بینی کے بجائے کتب بینی پر لگائیں، ائمہ مساجد عوام کو دور جدید کے فتنوں سے آگاہ رکھیں ،جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں سوشل میڈیا سے وابستہ مقامی کالج کے نوجوانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہو ئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ جدید طریقوں اورآلات کے ذریعے دین کی ترویج واشاعت اہم کام ہے جس کا انکار ناممکن ہے ،انٹرنیٹ اور جدید آلات کے استعمال سے اسلام نہیں روکتا بلکہ مثبت استعمال کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
سوشل میڈیا کے جہاں بہت سے فوائد ہیں وہی پر علم وتحقیق کا ذوق ختم اور معاشرے میں بیراروی پھیل رہی ہے، طلبہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ انٹرنیٹ بینی کے بجائے کتب بینی پر زیادہ توجہ دیں بقدر ضرورت انٹرنیٹ کا استعمال کیاجائے ،انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کیلئے نسل نو کو منشیات، کلاشنکوف کلچر، سوشل میڈیا اور انٹر نیٹ کے غلط استعمال اور دیگر معاشرتی برائیوں سے بچاکر علم و تحقیق کی راہیں ہموار کرنی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز اس وقت کرپشن ، اقربا پروری ، غربت اور بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ کے مسائل سے دوچار ہے ، حکومت کو چاہیے کہ وہ ٹھوس اقدامات کے ذریعے نوجوان نسل کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرے ،تاکہ وطن عزیز روشن مستقبل کی طرف گامزن ہو،انہوں نے کہاکہ ملک پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے اس کے باوجود آئی ایم ایف کے قرضوں سے ملک چلانے پر مجبور اور غربت کا گراف دن بدن بڑھتا جارہاہے،اگر ہم اپنی نوجوان نسل کو علم ہنر کی دولت سے آراستہ کریں تو اس کا مستقبل روشن اور آئی ایم ایف کی محتاجگی خود بخود ختم ہو جائیگی۔