اسلام آبادقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ پر حکومت کے ساتھ مشاورت آئینی اور نہ ہی سیاسی ضرورت ہے،اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر کے دو ناموں کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے احتساب بل پرجونئی تجاویزکاشوشہ چھوڑاہے وہ قبول نہیں،گزشتہ روزمسلم لیگ(ن)اورپیپلزپارٹی کارابطہ ہوا،مذاکرات نہیں ہوئے،ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور احتساب دو متضاد چیزیں ہیں،احتساب بل پر پیپلز پارٹی کی تجاویز قابل قبو ل نہیں،حکومتی احتساب بل کا مقصد کرپشن کو سہولت فراہم کرنا ہے،صدر زرداری دوبارہ اقتدارحاصل کرنیکیلئے ملاقاتیں کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے آیندہ ملاقات کیلیے(ن)لیگ لائحہ عمل طے کریگی،،چوہدری نثار نے کہا کہ انہوں نے میڈیا پر کوئی الزام نہیں لگایا، بلکہ وہ پیشہ ور صحافیوں کی جنگ لڑ رہا رہے ہیں،کچھ صحافیوں کو فنڈنگ کر کے آگے لایا جا رہا ہے اور ایک چینل کو فوکس کیا جا رہا ہے،جس کے شواہد موجود ہیں۔