اسلام آباد۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے ہیں کہ نیب کرپشن کو ختم نہیں فروغ دینے والا ادارہ بن گیا ہے، چیئر مین نیب کل لکھ کر دے دیں کہ وہ با اثر افراد کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے یہ ریمارکس رینٹل پاور عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران دیے۔ سپریم کورٹ نے 30مارچ کو رینٹل پاور معاہدوں کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا تھا اور کیس نیب کو بھیجتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیب کی طرف سے پیش رفت رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذمہ دار افراد پلی بارگین کر رہے ہیں جس پر عدالت نے نیب کی سرزنش کی اور کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہاں لکھا ہے کہ نیب پلی بارگین کرے پہلے تو گرفتاری ہو گی ۔ نوڈیرو پاور پلانٹ میں ایک مشینری کے عوض دو مرتبہ ایڈوانس لیا گیا کیا یہ مجرمانہ غفلت نہیں ؟ اور کیا اس وقت کے وفاقی وزیر پانی و بجلی کے خلاف کریمنل کیس نہیں بنتا ؟چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نیب عدالت کے فیصلے پر اپنے فیصلے لکھنا بند کرے اور عدالت کو کبھی کسی طرف اور کبھی کسی طرف لے جانا بند کرے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا چھ ماہ ہو گئے نیب نے کچھ نہیں کیا ، ادارے کنگال ہورہے ہیں اور کسی کو کوئی درد نہیں، لگتا ہے کہ سب ملے ہوئے ہیں۔ کیس کی مزید سماعت کل (جمعہ کو)ہو گی۔