نیشنل گیمز میں میٹ ریسلنگ کے مقابلے مکمل ہو گئے۔ پہلوانوں کا گلہ ہے کہ دنیا بھر میں نئی تکنیک آزمائی جا رہی ہے اور یہاں پریکٹس کے لیئے میٹ نہیں اور وہ صرف اکھاڑے کی مٹی تک ہی محدود ہے۔
نیشنل گیمز میں ریسلنگ کے ساتوں مقابلے واپڈا کے پہلوانوں نے جیت لیئے۔ دیگر پہلوانوں کو چاندی اور کانسی کے تمغے پر ہی اتفاق کرنا پڑا۔ وجہ وہی پرانی یعنی کہ سہولیات کی کمی۔
سپورٹس بورڈ پنجاب نے چار نئے میٹ خریدے لیکن وہ کھلاڑیوں کی پہنچ سے دور ایک بند کمرے میں قید پڑے ہیں۔ ریسلنگ فیڈریشن کی سنے تو وہ فنڈز نہ ہونے کا رونا روتی ہے۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود نوجوان ٹیلنٹ کو یوتھ اولمپکس کے لیئے تیار کیا جائے گا۔
دور کی بات چھوڑیئے اگر پاکستان اور بھارت میں ریسلنگ کا فرق دیکھے تو لندن اولمپکس میں بھارت نے دو میڈلز جب کہ پاکستان کا کوئی پہلوان مقابلوں کے لیئے کوالیفائی بھی نہیں کر سکا تھا۔