وائٹ ہاوس نے مہمند ایجنسی میں نیٹو حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے چوبیس اہلکاروں کے واقعے پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ اور مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے جبکہ امریکی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے نیٹو سپلائی بند کرنے کی باضابطہ اطلاع فراہم نہیں کی۔ امریکا کی قومی سلامتی کے ترجمان ٹومی ویٹر کا کہنا ہے کہ امریکی اعلی حکام پاکستان کے سول اور عسکری حکام سے رابطے میں ہیں۔ اور پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے کی مشترکہ تحقیقات کرانے کیلیے پرعزم ہیں۔ امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔ امریکی فوج کے سربراہ جنرل ڈمپسی کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے نیٹو سپلائی بند کرنے کی باضابطہ اطلاع فراہم نہیں کی گئی۔ کرنل ڈیوڈ لیپن نے کہا کہ اگر پاکستان نے ایسا کیا تو امریکا کے پاس نیٹو کو رسد فراہم کرنے کیلیے دیگر راہداریاں موجود ہیں۔