حکومت پاکستان کی جانب سے افغانستان میں نیٹو سپلائی بند کرنے اور تیل کی برآمدات میں ڈیوٹی کی چھوٹ واپس لینے کی وجہ سے جنوری میں تیل کی فروخت میں گیارہ فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
جے ایس ریسرچ رپورٹ کے مطابق جنوری میں تیل کی کھپت سو لہ لاکھ چالیس کروڑ ٹن رہی۔ کھپت میں کمی کی اہم وجہ سرکلر ڈیٹ معاملہ ہے جس کے باعث فرنس آئل کی فروخت میں پندرہ فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ جیٹ ایندھن کی فروخت میں بھی چوون فیصد کی نمایاں کمی رہی۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران تیل کی کھپت ایک کروڑ تیرا لاکھ ٹن رہی جو گزشتہ اسی عرصے کے مقابلے میں اعشاریہ ایک فیصد کم ہے۔