امریکی صدر براک اوباما اپنی مصروفیات میں تبدیلی لانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، حالانکہ حکام کا کہنا ہے کہ ایک معتبر لیکن غیر تصدیق شدہ اطلاع کے مطابق 11ستمبر 2001 کے دہشت گرد حملوں کی دسویں برسی کے موقعے پرامریکہ پر حملے کے ایک منصوبے کا پتا چلا ہے۔شڈول کے مطابق اتوار کے روز مسٹر اوباما نیو یارک، پینٹگان، اور پینسلوانیا کے شہرشینکسویل میں حملوں کے مقامات کا دورہ کرنے والے ہیں۔ وائٹ ہاوس ترجمان جے کارنی نے جمعے کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر اِس پروگرام میں کسی تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔نیو یارک سٹی اور واشنگٹن میں حکام کا کہنا ہے کہ وہ دھمکی کے تناظر میں، جن میں اِن دونوں شہروں کو نشانہ بنانے کا کہا گیا ہے، پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جارہی ہے۔اِس دھمکی کی نوعیت کے بارے میں مختصر ہی تفصیل سامنے آئی ہے، تاہم وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے عندیا دیا ہے اِس دھمکی کے پیچھے القاعدہ ہی ہے۔ جمعے کو نیو یارک میں انسداد دہشت گردی پر اپنی تقریر میں انھوں نے اِس دھمکی کے بارے میں کہا کہ ایک بار پھر القاعدہ امریکیوں کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے، جن میں خصوصی طور پر نیو یارک اور واشنگٹن کو ہدف بنانا شامل ہے۔جمعرات کو نیو یارک میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی سربراہ جینس فیڈرک کے دفتر نے اِس دھمکی میں ملوث کسی خاص شخص یا گروپ کا نام لینے سے انکار کیا۔ تاہم، انھوں نے کہا کہ مئی میں پاکستان میں اسامہ بن لادن کے احاطے پر امریکی کارروائی کے دوران حاصل ہونے والی اطلاعات سے پتا چلتا ہے کہ القاعدہ کو اِن خصوصی تاریخوں سے ایک خاص مفاد وابستہ ہے۔