وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے توہین عدالت کیس میں فرد جردعائد کیے جانے کے سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کر دی۔ وزیراعظم کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس میں پچاس سے زائدقانونی نکات اٹھائے گئے ہیں۔ اپیل میں ملکی اور غیر ملکی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ کاوزیراعظم کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ درست نہیں۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کو آئین کے آرٹیکل دو سو اڑتالیس دو کے تحت استثنی حاصل ہے، اس لیے ان کے خلاف کوئی ایسا مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا جس میں ان کو سزا سنائے جانے کا امکان ہو۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عدالت کا احترام کرتے ہیں، سوئس عدالت کو خط نہ لکھنے کا ان کا عمل توہین عدالت نہیں۔ اپیل میں وضاحت کی گئی کہ وزیراعظم نے سیکریٹری قانون کی اس سمری پر عمل کیا جس میں انھیں خط نہ لکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ اپیل میں استدعا کی گئی کہ عدالت عظمی وزیر اعظم پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور شو کاز نوٹس خارج کرے۔