اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم راجا پرویز اشرف سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر آج اسلام آباد میں سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ ہیلی کاپٹرز مسلسل فضا میں سیکورٹی کی غرض سے گشت کررہے ہیں۔اسلام آباد میں سیکورٹی کے لئے 800 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کی آمد شروع ہوگئی ہے۔ سماعت سپریم کورٹ کے روم نمبر 2میں ہورہی ہے۔ کیس کی سماعت پانچ رکنی بینچ کررہا ہے۔
احمد مختار امین فہیم ، فرحت اللہ بابراور دیگر اہم افراد بھی سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ سے باہر مختلف سیاسی رہنماوں نے میڈیا سے بات چیت کی ۔ وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ آئین کے تحت وزیر اعظم یا کسی عہدیدار کو ایک جرم میں دو بار سزا نہیں دی جاسکتی۔نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ تمام اتحادیوں کا ہے۔
وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کہتے ہیں کہ پی پی کے تحفظات ہیں مگر عدلیہ سے کوئی اختلاف نہیں۔ رحمن ملک کہتے ہیں عدالت کے بلانے پر سر تسلیم خم کرتے ہیں، ہم دوسروں کی طرح حملہ آور نہیں ہوتے۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر امور کشمیر منظور احمد وٹو کا کہنا تھاکہ عدلیہ کے فیصلوں پرحکومتی موقف آئین کے مطابق ہے۔ادھر وزیر دفاع نوید قمر کہتے ہیں ہمیشہ عدلیہ کا احترام اور فیصلوں پر ہر ممکن عملدرآمدکی کوشش کی۔