اسلام آباد : (جیو ڈیسک)امریکہ سے تعلقات اور نیٹو سپلائی کی بحالی کا معاملہ ابھی حل ہوتا نظر نہیں آتا، متحدہ اپوزیشن نے سر جوڑا اور اس بات پر اتفاق کر کے اٹھے کہ اگر حکومت نے ان کی مانی تو صحیح ورنہ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات نامنظور ہوں گی۔
قومی سلامتی کمیٹی کی پیش کردہ سفارشات پر پارلیمنٹ میں یکساں موقف اختیار کرنے کے حوالے سے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر اہم اجلا س ہوا جس میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار ، پیپلز پارٹی شیر پائو کے آفتاب شیرپائو سمیت اپوزیشن ارکان اسمبلی نے شرکت کی میڈیا سے بات چیت میں مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر تجاویز پاس کرنے کی کوشش کی تو وہ فیصلہ متفقہ نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تجاویز مانی گئیں تو اسی صورت ہی فیصلہ تسلیم کیا جائے گا۔ چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ ماضی کے مشترکہ اجلاس اور آل پارٹیز کی بنیاد پر حکومت کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے حکومت کو پارلیمنٹ کا اجلاس ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے۔
چوہدری نثار کے مطابق کوئی بھی کمیٹی پارلیمنٹ کا نعم البدل نہیں ہوسکتی۔آفتاب احمد شیرپائو کا کہنا تھا کہ کسی کو اپنے کندھے پیش نہیں کریں گے کہ وہ بندوق چلاتا رہے اپوزیشن رہنمائوں نے سندھ میں ارباب غلام رحیم کی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اقدام قرار دیا ہے۔