– امریکی صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کا اتحادی ہے، اگر اسامہ پر حملے کیلئے پاکستان سے اجازت مانگتے تو نہ ملتی، ری پبلکن امیدوار مٹ رومنی کا کہنا ہے کہ پاکستان سے ہر حال میں تعلقات بہتر رکھنا ہوں گے۔تیسرے اور آخری مباحثے کے پہلے حصے میں اوباما کا پلڑا بھاری رہا، انہوں نے اپنے حریف مٹ رومنی کے ہر سوال کا جارحانہ انداز میں جواب دیا،مٹ رومنی نے اسامہ کی ہلاکت اور القاعدہ کی قیادت کا پیچھا کرنے پر اوباما کو مبارکباد پیش کی تاہم ان کا خیال تھا کہ اس طرح دہشتگردی کا عفریت ختم نہیں ہوگا۔اوباما نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ رومنی نے القاعدہ کو امریکا کیلئے خطرہ تو تسلیم کرلیا۔اوباما کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے بہت سے رہنما مارے جاچکے ہیں، انہوں نے عراق سے فوج واپس بلالی ہے، افغانستان اپنے پاوں پر کھڑا ہونے کو تیار ہے، لیبیا کے لوگوں کو آزادی دلائی جاچکی ہے، شام میں اپوزیشن کی حمایت کی جا رہی ہے، ۔ری پبلکن امیدوار مٹ رومنی نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کا تحفظ اور استحکام امریکا کیلئے اہم ہے، اگر پاکستان ٹوٹا تو یہ افغانستان اور امریکا کیلئے خطرناک ثابت ہوگا، پاکستان کے پاس ایک ہزار سے زائد جوہری ہتھیار ہیں، امریکا پاکستان سے تعلقات ختم نہیں کرسکتا، پاکستان میں سول حکومت کو مضبوط بنانا ہوگا، پاکستان کے ناکام ہونے کی صورت میں ایٹمی ہتھیار دہشتگردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔مباحثے کے دوران دونوں رہنماوں کے دوران عراق سے انخلا کے معاملے پر گرما گرمی بھی ہوگئی۔مجموعی طور پر اس مباحثے میں بھی اوباما کا پلڑا بھاری رہا، دیکھنا ہے کہ انتخابات میں کس کا پلڑا بھاری رہتا ہے،