راولپنڈی (جیوڈیسک) سیکرٹری دفاع لیفٹنینٹ جنرل (ر) آصف یاسین نے کہا ہے کہ کراس بارڈر در اندازی کے حوالے سے باعمل انٹیلی جنس شیئرنگ کی جائے گی۔ پاکستان اور نیٹو کے درمیان سپلائی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
راولپنڈی میں پاک امریکا دفاعی تعاون دو روزہ مذاکرات کے بعد نائب امریکی وزیردفاع جیمز ملر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں سیکرٹری دفاع لیفٹنینٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین ملک نے کہا کہ پاک امریکا مذاکرات میں کولیشن سپورٹ فنڈ پربھی بات ہوئی۔ کلیم کی کلیئرنس کی راہ میں حائل رکاوٹیں دورکی جارہی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران افغانستان میں امن عمل کے حوالے سے امریکا نے پاکستانی قیادت کواعتماد میں لیا ہے۔ ڈرون حملوں پرایک بار پھر پاکستانی موقف کے بارے میں آگاہ کیا۔نائب امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کے حوالے سے کانگریس کوسفارشات بھجوائی جائیں گی۔ انکا کہنا تھا کہ کراس بارڈرمداخلت کے حوالے سے ایساف اورپاکستانی سیکیورٹی فورسزمیں تعاون اور رابطہ مزید بہتر بنا رہے ہیں۔
جیمزملر کا کہنا تھا کہ سال کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مشاورتی اجلاس بہت مناسب رہا۔ دونوں اطراف نے اعادہ کیا ہے کہ تلخیاں ختم کرکے آگے بڑھا جائے۔ جیمزملر کا کہنا تھا کہ دونوں گروپوں نے اچھے ماحول میں تمام معاملات پربات کی۔ امریکا ملٹری ٹوملٹری تعلقات میں بہتری چاہتا ہے۔ پاکستان اورنیٹوکے 49 ممالک کے درمیان سپلائی کے معاہدے پردستخط ہو گئے ہیں۔ معاہدے کے تحت ہتھیارنہیں لے جائے جاسکیں گے۔طورخم اورچمن بارڈرسے سپلائی کی جائے گی۔