ایشیا کپ کے فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان نے بنگلہ دیش کو دو رنز سے شکت دے دی ہے۔
میچ کی آخری بال پر بنگلہ دیش کو میچ جیتنے کے لیے چار رنز درکار تھے لیکن وہ صرف ایک رنز بنا پائے۔
بنگلہ دیش کے جانب سے سب سے زیادہ سکور شکیب الحسن نے بنایا۔ انہوں نے 68 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ اعزاز چیمہ نے انہیں بولڈ کیا۔
اس سے قبل آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ناصر حسین تھے جو 28 رنز بنا کر عمر گل کی گیند پر مصباح الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
تمیم اقبال ساٹھ رنز بنا کر عمر گل کی گیند پر یونس خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
237 رنز کے ہدف کے تعاقب میں محتاط آغاز کے بعد بنگلہ دیش کی پہلی وکٹ اڑسٹھ کے مجموعی سکور پر گری۔ ناظم الدین نے 16 رنز بنائے اور شاہد آفریدی کی گیند پر یونس خان نے ایک عمدہ کیچ لیا۔
اس سے اگلے ہی اوور میں سعید اجمل کی گیند پر جہور الاسلام کوئی رن بنائے بغیر آؤٹ ہوئے۔ اس دفعہ یونس خان نے پہلی سلپ پر یہ کیچ پکڑا۔
پاکستان نے مقررہ پچاس اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر دو سو چھتیس رنز سکور کیے۔ بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان کی شروعات اچھی نہیں تھی اور اس کی پہلی وکٹ سولہ رنز پر گری جب جمشید صرف نو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ دوسری وکٹ تین رنز کے اضافے سے گری جب یونس خان ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
تیسری وکٹ مصباح الحق کی گری جو رن آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے تیرہ رن بنائے۔
اس کے تھوڑی دیر بعد ہی اوپنر محمد حفیظ بھی چالیس کے ذاتی سکور پر پویلین واپس ہوگئے۔ انہوں نے عبد الرزاق کی ایک گيند پر اپنا آسان سا کیچ تھما دیا۔
ستّر کے مجموعی سکور پر پاکستان کی چار وکٹیں گر گئی تھیں اور اس کے بعد عمر اکمل اور حماد اعظم نے اننگ کو سنبھالا۔ لیکن جب سکور ایک سو انتیس پر پہنچا تو حماد بھی آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے تیس رنز بنائے۔
ان کے جاتے ہی عمر اکمل بھی تیس رن بنا کر پویلین واپس ہوئے جن کا کیچ مشفق الرحمان نے پکڑا۔
شاہد آفریدی بائیس گیندوں میں چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے بتیس رنز بنائے۔
پاکستان کے وکٹ کیپر سرفراز احمد نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 52 گیندوں میں 46 رنز بنائے۔ انہوں نے چار چوکے مارے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے مرتضیٰ، شکیب اور رزاق نے دو دو، اور نظم الحسین اور محموداللہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔