کراچی (اسٹاف رپورٹر) مسلسل محنت اور تندرستی سے ہی بھترین مقام کی تلاش ممکن ہے ھم سب پاکستان کو اھم مقام دلانے کی کوشش کر رہے ہیں ان خیالات کا اظھار ماھر تعلیم اظفر رضوی نے قائداعظم کی ادبی و تعلیمی شخصیات کے اعزاز میں تقریب تقسیم ایوارڈز سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انھوں نے کھا کہ منتظمین مبارکباد کے مستحق ہیں جنھوں نے اس تقریب کو سجایا ہے یقیناً مشرقی پاکستان ایک بڑا سانحہ تھا لکین اب ھمیں آگے بڑھنا ہو گا اور ھماری آنے والی نسلوں کو تعلیم پر توجہ دینی ہے انھوں نے کھا کہ قائداعظم کالج اور یونیورسٹی کی یاد تازہ رکھتے ہوئے کراچی میں قائداعظم کالج اور یونیورسٹی کا قیام علم میں لایا جائے۔
جس میں نوجوانوں کی علمی ، فکری اور نظریاتی تربیت کی جا سکے تا کہ وہ قائداعظم کے افکار سے آشکار ہو جائیں اور سچے پاکستانی بن سکیں۔ قائداعظم کالج (المنائی) کے سرپرست اعلیٰ فصیح الکریم صدیقی نے اپنے خطبے میںکھا کہ قائداعظم کالج نے نظریہ پاکستان کی حفاظت کی اور اس طلبہ نے پاکستان کی ترقی میں بھت اھم کردار ادا کیا گزشتہ 25 سال سے ھم مسلسل محنت کر رہے ہیں ، ھماری کوشش یہ ہے کہ ھم ایک ادارے کی شکل اختیار کر جائیں ، اس تقریب کے حوالے سے نسل نو کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ھم سب کو اپنے مادر علمی کی حفاظے کرنی چاہیے ، انھوں نے کھا کہ پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا تھا اور ھمیشہ قائم رہے گا۔
تقریب سے پروفیسر ھارون رشید ، پروفیسر سید محمود واجد ، نور الھدیٰ ، پروفیسر علی حید ملک ، یاور امان ، ابن عظیم فاطمی ، صبا اکرام بھی اس موقع پر اپنے مختصر خطاب میں پروگرام کو سراھا۔ پروفیسر شاھدہ حسن اور ڈاکٹر فاطمہ حسن نے منظوم کلام پیش کیا ماھر تعلیم نے تمام ادبی شخصیات کو ایوارڈ پیش کیے۔ تقریب کی نظامت انصار الحق نے کی جبکہ صدارت پروفیسر احمد علی نے کی۔ تقریب کے آخر میں مھمان خصوصی اظفر رضوی کو یادگار شیلڈ پیش کی گئی۔