افغان حکام نے پاکستان میں قید ملا برادر سے خفیہ ملاقات کی ہے جس کے بعد افغانستان میں امن کا عمل دوبارہ شروع ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
افغان صدر حامد کرزئی کے قومی سلامتی کے مشیر رنگین سپانتا نے ملاقات کی تصدیق کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ دو ماہ پہلے ہونے والی ملاقات میں افغانستان میں امن کے عمل پر مذاکرات کئے گئے۔افغان حکام مسلسل ملابرادر تک رسائی کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں جس سے وہ مہینوں پہلے ملاقات کر چکے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھی افغان وفد کی طالبان رہنما سے ملاقات کی تصدیق کی ہے۔ رحمان ملک کہتے ہیں کہ پاکستان امن کے لئے افغانستان کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔ طالبان سربراہ ملاعمر کے نائب ملابرادر کو دو ہزار دس میں کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔