بھارت : (جیو ڈیسک)بھارت نے پاکستان میں ہندو اقلیت کو درپیش مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقلیتوں سمیت اپنے شہریوں کے تحفظ بارے آئینی تقاضوں کو پورا کرے۔یہ بات بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے لوک سبھا میں اپوزیشن جماعت بی جے پی کے لیڈر ملری منوہر جوشی کی جانب سے اٹھائے گئے سوال کے جواب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے آئینی تحفظ کو پورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی حکام کے ساتھ سندھ میں 3 ہندو خواتین کی زبردستی شادیوں اور اغوا جیسے مسائل کو موضوع انداز میں اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اس صورت حال سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور ملک کے تمام شہریوں بالخصوص اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے حکومت پاکستان نے اس پریس ریلیز کا بھی حوالہ دیا جس میں صدر زرداری کی جانب سے سندھ کے علاقے میر پور متھیلو سے تین ہندو لڑکیوں کے اغوا اور زبردستی شادی کا نوٹس لیا گیا۔ کرشنا کا کہنا تھا کہ اس پریس ریلیز میں صدر زرداری نے صوبائی حکومت کو یہ ہدایت کی ہے کہ وہ واقعہ کی رپورٹ پیش کریں جبکہ انہوں نے واقعہ کی صفاف و شفاف تحقیقات کے علاوہ اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا بھی حکم دیا ہے۔