پاکستان کی طرف سے دورے پر عدم رضامندی کے بعد امریکا کے خصوصی نمائندے مارک گروسمین کل سے بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات مشکل اور پیچیدگی کا شکار ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈ کے مطابق پاکستان امریکا کیساتھ تعلقات کا جائزہ لے رہا ہے اور اسلام آباد نے اس کی تکمیل تک گروسمین کا دورہ نہ کرنے کیلئے کہا ہے۔ ان کے مطابق گروسمین کے دورہ بھارت کا مقصد پاکستان کو کسی قسم کا پیغام دینا نہیں ہے۔ انہوں نے بھارت کی افغانستان کیلئے دو ارب ڈالر امداد اور افغان سیکورٹی فورسز کی تربیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت کا افغانستان میں اہم رول ہے۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات مشکل اور پیچیدگی کا شکار ہیں، ان پر کام کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ پرویزمشرف کی گرفتاری کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کا داخلی معاملہ ہے۔نیٹو حملے کے بعد پاکستان سے تعلقات پیچیدگی کا شکار ہیں۔ جانی نقصان پر پاکستان کو مالی امداد کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔