اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معاشی اصلاحات پر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے شرائط کے انتظار سے پہلے ہی روپے کی قدر میں کمی، شرح سود اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے جیسے اقدامات کیے ہیں کیونکہ یہ ہمیں ضروری لگ رہے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقتصادی اور مانیٹرنگ پالیسی صحیح سمت میں جارہے ہیں لہٰذا پاکستان کو معاشی اصلاحات پر ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان اختلافات ہیں لیکن بات چیت جاری ہے جب کہ انہوں نے انٹرویو میں ٹیکس چوروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اصلاحات کا بھی ذکر کیا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات بھارت کرارہا ہے، ان واقعات میں ملوث افراد کو باہر سے تربیت ملتی ہے اور ان کی فنڈنگ بھی کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کے ذریعے پاک، چین اقتصادی راہداری کو نقصان پہنچانے کی سازش کی جا رہی ہے۔