لاہور : ڈینگی وائرس نے مزید دو افراد کی جان لے لی۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب بھر میں دو سو چوبیس افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ غیرملکی ماہرین نے لاہور کے مختلف علاقوں سے پانی کے نمونے حاصل کرنا شروع کر دیئے۔ لاہور کے میواسپتال میں آج صبح دو افراد جاوید اقبال اور خلیل ڈینگی سے جاں بحق ہو گئے جبکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا میں گزشتہ روز چودہ سالہ ربنواز بھی دم توڑ گیا،گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تیرہ ہو گئی ہے۔ ڈینگی وائرس کے چیک اپ کے لئے ہسپتالوں میں بدستور تانتا بندھا ہوا ہے۔ لاہور میں ایک سو اٹھتر نئے مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس کے اثرات اگرچہ کم ہو رہے ہیں لیکن اس کی رفتار انتہائی سست ہے: اس جان لیوا مچھر پر ایک ڈیڑھ ماہ میں بڑی حد تک قابو پا لیا جائیگا۔ سری لنکن ماہرین کے ورکنگ گروپ اور فالو اپ گروپ قائم کر دیئے گئے ہیں۔ ماہرین سروسز،چلڈرن اور جناح ہسپتالوں کا دورہ کر رہے ہیں جبکہ ایک گروپ شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کے نمونے حاصل کر رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے ان پر وائرس کا حملہ اتنا خطرناک نہیں ہوتا۔