اسلام آباد : (جیو ڈیسک) پبلک اکاونٹس کمیٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر یاسین اور بورڈ ارکان کے نام ، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی ہدایت کردی ہے ، چیئرمین کمیٹی ندیم افضل نے کہاہے کہ ڈاکٹر یاسین کیلئے ان پر ہرطرف سے دباؤ آیا، ان کے آڈٹ پیرا کو ہاتھ لگاتے پسینہ آرہا ہے۔
ندیم افضل کی زیر صدارت ہونے والے پی اے سی کے اجلاس میں پی ٹی اے کے امور پر غور ہوا ، اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے بھی موجود تھے، رکن کمیٹی خواجہ آصف نے کہاکہ ملک میں ٹیلی مواصلات کے سالانہ6 ارب منٹس کی مشکوک ٹریفک ہورہی ہے، اس کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی اے ہیں،کیبنٹ ڈویژن کے جائنٹ سیکریٹری نے کمیٹی کو بتایاکہ پی ٹی اے کے ممبر فنانس نے چیئرمین کے خلاف الزام کا خط بھیجا ہے، یہ الزام 413 ملین روپے کرپشن کا ہے،اس پر چیئرمین پی ٹی اے سے جواب طلب کررکھا ہے۔
ندیم افضل نے کہاکہ ڈاکٹریاسین آسٹریلین شہریت رکھتے ہیں،وہ 15 دن بعد ریٹائر ہورہے ہیں اور آڈٹ بکس لیکر باہر چلے جائیں گے،کمیٹی ارکان نے ڈاکٹریاسین کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیاتو چیئرمین نے رائے شماری کرائی، اس کی حمایت میں پانچ ارکان نے رائے دی جبکہ تین ارکان ریاض پیرزادہ، ریاض فتیانہ، سیعدظفر نے بغیر جرم ثابت ہوئے ایسا کرنے کی مخالفت کی، آڈیٹر جنرل اختربلند رانا نے بھی چیئرمین پی ٹی اے کی حمایت کی اور کہاکہ الزام لگانے والا ممبر فنانس خود معطل ہے،پبلک اکاونٹس کمیٹی، ہمیں اسپیشل آڈٹ کا حکم نہیں دے سکتی ، ندیم افضل نے کہاکہ بار معلوم ہوا کہ ملک میں طاقتور کا احتساب نہیں ہوسکتا۔