پیر محمد افضل قادری کا گجرات تا لاہور ”لبیک یارسول اللہ ریلی” کے ہزاروں شرکاء سے خطاب

M Afzal Qadri

M Afzal Qadri

گجرات + لاہور: عالمی تنظیم اہلسنت کے زیر اہتمام گستاخانہ فلم کیخلاف گجرات تا لاہور عظیم الشان ”لبیک یارسو ل اللہصلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ریلی” نکالی گئی، جس میں علماء مشائخ اور ہزاروں شمع رسالت کے پروانوں نے شرکت کی جبکہ ریلی کی قیادت امیر عالمی تنظیم اہلسنت صاحبزادہ پیر محمد افضل قادری نے کی۔ اس موقع پر پر راستے کے تمام شہروں میں مقامی علماء کرام اور عوام الناس نے ریلی کا استقبال کیا اور ریلی کیساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کیا۔ جبکہ 313موٹر سائیکل سوار ریلی کے چاروں طرف سیکورٹی کے فرائض انجام دیتے رہے۔

شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیر عالمی تنظیم اہلسنت اور سنی اتحاد کونسل کے وائس چیئرمین پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ حکومت پاکستان ناموس رسالت کی مسئلہ پر او آئی سی کا یک نکاتی اجلاس فورا طلب کرے اور انسداد توہین رسالت کیلئے متفقہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ فلم کاپروڈیوسر، شیطان صفت پادری ٹیری جونز اور ان کے تمام ساتھی واجب القتل ہیں ۔پاکستان اور دنیا بھر کے مسلم حکمرانوں کا دینی فریضہ ہے کہ وہ امریکہ سے اِن مجرموں کو عبر تناک سزا دینے کے لئے طلب کریں جس طرح کہ ڈاکٹر عافیہ ودیگر کو امریکہ کے مطالبہ پر یو ایس اے کے حوالہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا: اسلامیان پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمان تحفظ ناموس رسالت کی یہ ایمانی تحریک اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کہ یو این او، تمام انبیاء عظام اور تمام سماوی کتب کی توہین کے انسداد کیلئے مؤثر قانون سازی نہیں کرتا۔

ریلی سے مختلف مقامات پر مولانا ضیاء اللہ قادری، علامہ ابوتراب بلوچ، صاحبزادہ داؤد رضوی، قاضی امیر حسین، پیر محمود احمد اعوانی، پیر سید عبد الغفار شاہ، پیر ضیاء الاسلام، سید علی ذولقرنین شاہ، مولانا زکاء اللہ رضوی، مولانا اکبر نقشبندی ، مولانا شاہد چشتی، سید مختار اشرف رضوی، پیر سید مراد علی شاہ، مولانا حنیف، امجد علی چشتی، شاہد حسین گردیزی، الحاج اسلم جنجوعہ، خالد قادری، مولانا سیف اللہ شاہ، علامہ راشد تنویر، مولانا منشاء قادری، مولانا عامر اسلم ساہی، مولانا مظفر حسین، مولانا تنویر عثمانی، مولانا منیر شاد، مولانا افضلٍ، مختار سعیدی، قاری عبد الرحمان، مفتی عبد الغفور، مولانا ریاض الدین، مولانا سعید، قاری فاروق، اکرام بابر، مولانا غلام سرور، مولانا سعید ارشد، مولانا احمد اکرم رضوی، بابر مہر ودیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ گستاخان رسول کسی صورت اللہ کے عذاب نہیں بچ سکتے ۔

ان کیلئے دنیا وآخرت میں شدید ترین عذاب ہے۔ علماء نے مزید کہا کہ پاکستان کی اصل منزل اسلامی حکومت کا قیام اور نظام مصطفی کا نفاذ ہے لہذا پاکستان میں نفاذ نظام مصطفی کیلئے انفردای واجتماعی طور پر کردار ادا کیا جائے اور اس ملک کو نظام مصطفی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا گہوارہ بناکر پاکستان بنانے والوں کے مشن کو مکمل کیا جائے۔ ریلی کے دوران درج ذیل قرار دادیں بھی منظور کی گئیں: 1۔ مسلم ممالک کا یہ دینی و قومی فریضہ ہے کہ غیرت ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے ایسے ممالک سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیں جو ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دینی جذبات کو ذبح کرنے والوں کو سزا نہیں دیتے۔ 2۔ او آئی سی کا صرف مزمتی قرارداد منظور کرنا کافی نہیں بلکہ وہ یو این او سے علیحدگی اعلان کرے جب تک کہ یو این او گستاخی رسول کے انسداد کیلئے قانون سازی نہیںکرتا ۔
3۔ وفاقی وزیر غلام احمد بلور کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا گیا اور انہیں غازی اسلام کا خطاب دیا گیا۔ 4۔ حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پرائمری سے ایم اے تک ہر نصاب میں” عظمت رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا ایک باب شامل کرے۔ 5۔ تعلیمی اور سرکاری وغیر سرکاری اداروں میں مسلم عورتوں کیلئے اسلامی لباس لازم قرار دیا جائے، مخلوط نظام تعلیم (کوایجوکیشن)کو ختم کرکے بالغ لڑکوں و لڑکیوں کیلئے علیحدہ علیحدہ نظام تعلیم قائم کیا جائے، گندے اشتہارات، کیبل، انٹرنیٹ سمیت ہر سطح پر عریانی فحاشی وبے حیائی کا خاتمہ کیا جائے۔