پیرو کے دارلحکومت لیمامیں حکام کے مطابق منشیات کے بحالی کے ایک مرکز میں آگ لگنے سے کم از کم چھبیس افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے ہیں۔آگ بجھانے کے عملے کا کہنا ہے کہ دروازے بند ہونے کی وجہ سے مریض عمارت میں پھنس گئے اور کئی آگ سے بچنے کے لیے کھڑکیوں سے کود گئے۔پیرو کے وزیر برائے صحت البرٹو تیجاڈا نے بتایا کہ اس مرکز کے پاس کام کرنے کا لائسنس نہیں تھا اور حکومت کی جانب سے اسے بند کرنے کا حکم دو مرتبہ دیا جا چکا تھا۔انہوں نے بتایا مرکز ایک گھر میں قائم تھا اور یہاں مریضوں کو بغیر کسی طبی نگرانی کے کمروں میں اکثر بند کر دیا جاتا تھا۔وزیرِ داخلہ ڈینیل لوزاڈا کہ مطابق پولیس اس مرکز کے مالکان کی تلاش میں ہے۔ انہوں نے کہا ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آگ لگنے کے وقت اس مرکز کی نگرانی کرنے کے لیے کوئی کیوں نہیں تھا۔اگرچہ آگ لگنے کی وجہ کا اب تک یقینی طور پر پتہ نہیں لگایا جا سکا لیکن چند اطلاعات ہیں کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مریضوں کے درمیان جھڑپ کے دوران ایک بستر کو آگ لگ گئی۔ہلاک ہونے والے تمام مریض مرد تھے اور زیادہ تر کی ہلاکت دم گھٹنے سے ہوئی۔