چیف ایگزیکٹو گیپکو اور حکومت واپڈا ملازمین پر رحم کریں :پیرزادہ امتیاز سید
Posted on August 9, 2012 By Geo Urdu گجرات
گجرات (جی پی آئی) گیپکو چیف نے ہفتہ کی چھٹی ختم کر کے ملازمین کے ساتھ زیادتی کی ہے ان خیالات کا اظہار آل پاکستان فیڈریشن آف یونائیٹڈ ٹریڈ یونینز کے مرکزی جنرل سیکرٹری پیرزادہ امتیاز سید نے واپڈا ملازمین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو گیپکو کا اپنا آفس ہفتہ کو بند ہوتا ہے جبکہ دیگر ریجن بھر کے دفاتر ریکوری کے نام پر کھولنے کے احکامات جاری کیے ہیں ، جو کہ ملازمین سے زیادتی ہے ، کیونکہ محکمہ میں پہلے سے ہی ریکوری کیلئے ٹیمیں موجود ہیں ، جبکہ ایس ڈی او، ایکسئین اور ایس ای دفاتر بھی ہفتہ کو ریکوری کے نام پر کھولے جا رہے ہیں ، اور ملازمین کو ہفتہ کو ڈیوٹی پر آنے پر پابند کیا جا رہا ہے ، لیکن ملازمین کو اس خاص ڈیوٹی کیلئے کسی قسم کا ٹی اے ڈی اے نہیں دیا جا رہا ۔
گیپکو وزارت پانی و بجلی کے زیر انتظام چل رہا ہے ، اور یہ وفاقی ادارہ ہے ، وفاقی اداروں میں ہفتہ وار چھٹی ہوتی ہے ، لہٰذا چیف ایگزیکٹو گیپکو اپنے احکامات واپس لیں یا پھر ہفتہ کو ڈیوٹی دینے والے ملازمین کا ٹی اے ڈی اے دینے کا اعلان کریں ، پیرزادہ امتیاز سید نے کہا کہ تمام سرکاری محکمے اپنے اپنے ملازمین کو سہولیات فراہم کرتے ہیں ، لیکن یہ واحد حکومت ہے کہ واپڈا ملازمین سے فری سپلائی ختم کرنے پر زور دیا جا رہا ہے ، جبکہ گزشتہ چار سالوںمیں جتنی مہنگائی ہوئی ہے ، اس لحاظ سے حکومت نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا اور نہ ہی ملازمین کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، واپڈا اس وقت سیاسی کٹھ پتلی بنا ہوا ہے ، سیاست کی وجہ سے یہ ادارہ تباہ ہو گیا ہے ، اگر آج بھی حکومت گیس اور تیل کے بقیہ جات اداروں کو ادا کر دے تو ملک سے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم ہو سکتی ہے ۔
لیکن ایسا نہیں ہو گا ، کیونکہ سیاست دان اس ادارے کو پھر کیسے لوٹ کر کھائیں گئے ، اگر حکومت ملک اور عوام سے مخلص ہو تو چند لمحوںمیں بجلی بحران سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے اور سولر انرجی ، ونڈ انرجی کے پلانٹ لگا کر مذید پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے ، اور سستی بجلی عوام کو فراہم کی جا سکتی ہے ، ملک کے حالات اتنے سنگین ہو چکے ہیں کہ سیاست دانوں کی بجائے واپڈا ملازمین اور سرکاری املاک عوام توڑ پھوڑ رہے ہیں ، لیکن ذمہ داری کا کوئی بھی مظاہرہ نہیں کر رہا ہے ، جو کہ انتہائی افسوس ناک امر ہے ۔