اسلام آباد(جیوڈیسک)چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ میڈیا پر حساس اداروں سے متعلق سوال اٹھتے ہیں لیکن وہ توہین آمیزنہیں ہوتے۔
ایبٹ آباد آپریشن کے بعد میڈیا کے کردارسے متعلق درخواست کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل ابراہیم ستی نے دلائل دیتے کہا کہ پاکستان میں اظہار رائے کی مکمل آزادی نہیں۔ ایبٹ آباد آپریشن اور مہران بیس پر حملوں کے بعد میڈیا نے منفی رپورٹنگ کی۔ بغیر شواہد کے کی جانے والی تنقید سے فوج کا مورال کم ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک پروگرام میں دعوی کیا گیا کہ ایبٹ آباد آپریشن کیلئے ہیلی کاپٹر تربیلا سے اڑا اور تمام حالات و واقعات اعلی حکام کے علم میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی وی لائسنس کے اجرا کی شرط ہے کہ فوج اور عدلیہ پر تنقید نہیں ہوگی۔ ٹی وی چینلز کو حساس اداروں، عدلیہ اور فوج پرتوہین آمیز رائے زنی نہ کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت ٹی وی چینلز کو پیمرا کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کی ہدایت جاری کرے۔
انہوں نے شواہد کے طور پر 9 ٹی وی چینلز کے پروگراموں کی سی ڈی بھی عدالت میں پیش کیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حساس اداروں سے متعلق سوال اٹھتے ہیں لیکن وہ توہین آمیزنہیں ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی ڈیزکا ٹرانسکرپٹ دیکھنے کے بعد نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ کیس کی سماعت چھ نومبرتک ملتوی کردی گئی۔