اسلام آباد : (جیو ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری نے اپنے بیٹے کے خلاف میڈیا پر آنے والی رپورٹوں کا ازنوٹس لے لیا،ارسلان افتخار اور ملک ریاض حسین کو آج طلبی کے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی تین رکنی بنچ آج مقدمے کی سماعت کرے گا۔رجسٹرار سپر یم کورٹ کے اعلامئے کے مطابق مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں کہا جارہا ہے کہ ملک ریاض نے چیف جسٹس کے بیٹے ڈاکٹر ارسلان کو تیس سے چالیس کروڑ روپے دیے اور ان کے بیرون ملک دوروں کے اخرجات برداشت کیے۔ ملک ریاض نے ڈاکٹر ارسلان پر یہ نوازشات اس لئے کیں تاکہ ان کے والد چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے دل میں ملک ریاض کے لئے نرم گوشہ پیدا ہوسکے اور ملک ریاض سپریم کورٹ میں اپنے خلاف زیر التوا مقدمات میں رعایتیں حاصل کرسکیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس نے ان رپورٹوں کا نوٹس لیتے ہوئے ملک ریاض حسین اور ڈاکٹر ارسلان کو طلبی کے نوٹس جاری کردیے ہیں اور انہیں آج ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دونوں شخصیات سے نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب کو دیا گیا ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل عرفان قادر کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔ مقدمے کی سماعت آج چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اورجسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل تین رکنی بنچ کرے گا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کے مطابق کیس کی سماعت کھلی عدالت میں کی جائے گی۔