کوئٹہ : (جیو ڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ وزراء ہی اغواء کے واقعات میں ملوث ہوں تو کس سے بہتری کی امید رکھی جائے۔ انہوں نے پولیس حکام کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ دو دن میں لاپتہ افراد پیش نہ کیے تو سب اندر ہوں گے۔
کوئٹہ میں چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ بلوچستان میں بدامنی کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ امن وامان امریکا کا نہیں بلکہ پاکستان کا مسئلہ ہے۔ جسٹس طارق پرویز نے استفسار کیا کہ کراچی کے علاقے لیاری میں برسائے جانے والے راکٹ کہاں سے آئے۔ ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ کنرانی نے عدالت کو بتایا کہ کوئٹہ کے لیے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لاپتہ افراد کے بچوں کے سامنے آنے پر ان کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ اللہ نے توفیق دی ہے کہ لوگوں کو انصاف دلائیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وزراء اغواء کے واقعات مین ملوث ہوں تو بہتری کی کس سے توقع کی جائے۔ انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ جناح ٹاؤن اور شالکوٹ سے لاپتہ ہونے والوں کو پرسوں تک پیش کریں ورنہ سب اندر ہوں گے۔