امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان میں جاسوس طیاروں کی کارروائی سے پہلے پاکستانی قیادت کو آگاہ کیا جائے گا جبکہ پاکستانی قیادت کے دورہ امریکہ کے حملے نہیں کئے جائیں گے۔ پاکستان میں ڈرون حملوں پر تنقید کے بعد امریکہ نے جاسوس طیاروں کے حملوں کیحوالے سے اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ سی آئی اے کے ڈرونز آپریشن کا وائٹ ہاوس کی طرف سے ازسرنو جائزہ لیا گیا ہے۔ جائزے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب ڈرون حملوں سے متعلق فیصلہ سازی میں امریکی محکمہ خارجہ کو زیادہ کردار دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق ڈرون حملوں کا پروگرام بھرپور طریقے سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اوباما کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستانی علاقے میں ہونے والے ڈرون حملوں میں پندرہ سو سے زیادہ مشتبہ شدت پسند مارے جاچکے ہیں۔