ڈیمپسی نے پاکستان کی امداد میں کٹوتی کی حمایت نہیں کی،امریکہ

america

america

امریکہ : (جیو ڈیسک) امریکی محکمہ دفاع نے پاک امریکہ تعلقات کو معمول پر لانے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے اس تاثر کو مسترد کیا ہے کہ امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے ایشو پر پاکستان کی امداد میں کٹوتی کے لئے امریکی سینیٹ کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون کے ترجمان جارج لٹل نے ایک پریس بریفنگ کے موقع پر کہا کہ جنرل ڈیمپسی پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی جلد بحالی کی اہمیت سے مکمل طو رپر آگاہ ہیں جسے افغان جنگ کی کامیابی میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہمیں جنرل ڈیمپسی کے این بی سی کو دیئے گئے انٹرویو کا عمیق جائزہ لینا ہوگا ۔ترجمان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جنرل ڈیمپسی نے ایسا کچھ نہیں کہا جو ان سے منسوب کیا گیا۔

اس موقع پر پینٹا گون کے ترجمان سے یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ آیا یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں یا اس معاملے کے حوالے سے پینٹا گون کا پالیسی بیان ہے تو انہوں نے کہا کہ جنرل ڈیمپسی کا جواب میڈیا میں آیا اس کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ فیصلوں کے نتائج بھی سامنے آ نے چاہئیں اور میرا خیال ہے کہ سینیٹ کو مناسب کارروائی کرنی چاہئے جب دوسری مرتبہ پینٹا گون کے ترجمان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ پاکستان کی امداد کے حوالے سے امریکی کانگریس کے اقدامات بارے پینٹا گون کا موقف کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ اس پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کریں گے تاہم انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی قید کے حوالے سے امریکہ کو تشویش ہے۔