افغانستان کی جیلوں میں تشدد کے الزامات سامنے آنے کے بعد نیٹو نے جیلوں میں قیدیوں کو منتقل کرنیکاعمل روک دیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق تشدد کے الزامات اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں سامنے آئے۔ جس میں بیان کیا گیا ہے کہ قیدیوں سے کس طرح مار پیٹ کی جاتی ہے۔ اور بعض واقعات میں برقی جھٹکوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق جن جیلوں میں تشدد کے الزامات سامنے آئے ہیں وہ افغان پولیس اور انٹیلی جنس سروس کے زیر انتظام ہیں۔ ان میں انٹیلی جنس ادارے این ڈی ایس کے زیرانتظام ہرات، خوست، لغمان، کپیسا اور تخار کی جیلیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ افغان پولیس کے زیرانتظام قندوز اور ترین کوٹ کی جیلیں بھی شامل ہیں۔ نیٹو کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ جب تک الزامات کی تفتیس نہیں ہو جاتی اس وقت تک یہ قدم احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔