سپریم کورٹ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے کامران فیصل کیس میں چئیرمین نیب کو نوٹس جاری کر دیااور آئی جی پولیس، نیب اور پی ٹی اے کو تمام متعلقہ ریکارڈ چھبیس جنوری تک جمع کرانے حکم دے دیا۔
کامران فیصل کیس کی سماعت دو رکنی بینچ نے کی۔ سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو واقعے کی تفتیش سے متعلق رپورٹ اور ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے چئیرمین نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔ ایم ایس پولی کلینک سے کامران فیصل کیپوسٹ مارٹم اور نیب ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ویڈیو کانفرنس کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
اعلی عدالت کا کہنا تھا کامران فیصل پر دبا کا مقصد انصاف کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ عدالت کیلئے اس بات کا تعین کرنا ضروری ہے کہ کیا یہ واقعی اس تناظر میں ہوا، جسٹس خلجی نے کہااگر کچھ نہیں کرنا تو نیب کا محکمہ ہی ختم کر دیں،کامران فیصل کے برادر نسبتی حامد منیر نے کہا کامران فیصل سے پندرہ جنوری کے بعد ملاقاتیں کرنیوالے نیب افسران کو طلب کیا جائے، اور کامران کا غائب شدہ موبائل اور لیپ ٹاپ منگوایا جائے۔ مزید سماعت اٹھائیس جنوری تک ملتوی کردی گئی۔