کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں آج جماعت اسلامی کی ہڑتال کے باعث شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہیجبکہ جماعت اسلامی کے راہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار کر سو سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق ٹان ناظم لیاقت آباد ڈاکٹر پرویز محمود کے قتل کے خلاف جماعت اسلامی کی کال پر آج شہر میں ہڑتال کی جاری ہے ۔ ہڑتال کے باعث شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے جس سے اسکول و کالج اور دفاتر جانے والے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ ہڑتال کے پیش نظر شہر کے بہت سے پٹرول پمپ اور چی این جی سٹیشن بھی بند ہیں۔
نیو کراچی،شاہراہ فیصل،لیاری میراناکہ،پٹیل پاڑہ،ناظم آباد اور شیر شاہ میں مطاہرین نے ہنگامہ آرائی کی اور ٹائروں کو آگ لگا کر ٹریفک بلاک کر دی۔قائد آباد میں مشتعل افراد نے ٹرک کو آگ لگا دی ۔ائیرپورٹ کے قریب جماعت اسلامی کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا جنہیں رینجرز نے منتشر کردیا۔ لی مارکیٹ اور اطراف میں فائرنگ کا سلسلہ جاری جس سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ جماعت اسلامی کی جانب سے ہڑتال کے پیش نظر رات بھر راہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا۔امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی کو گھر پر نظر بند کردیا گیا ہے ۔جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق پولیس نے لانڈھی ،گورنگی ،شاہ فیصل کالونی ،لیاری اور شہر کے دیگر علاقوں میں چھاپے مار کر سو سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔