کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے صدر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پتھاریداروں اور دکانداروں نے شدید احتجاج کیا۔ اور الزام عائد کیا کہ سادہ لباس پولیس اہل کار ان کا سامان لوٹ کر لے گئے۔
صدر ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے تجاوزات اور پتھاروں کے خلاف آپریشن کیا، کارروائی میں پولیس کی بھاری نفری، کے ایم سی انکروچمنٹ سیل کے عملے نے حصہ لیا۔ تجاوزات کو ہٹانے اور توڑنے کے لئے بلڈوزر اور مشینری کا استعمال بھی کیا گیا لیکن آپریشن میں شریک بعض سادہ لباس اور نقاب پوش اہلکاروں نے کھلے عام لوٹ مار کیا ور اپنے افسران کے احکامات کو روند ڈالا۔
پولیس موبائلز کو لوٹے ہوئے سامان سے لادا اور رفو چکر ہو گئے۔ سادہ لباس اور نقاب پوش اہلکاروں کی میڈیا کے سامنے لوٹ مار کو دیکھ کر پولیس افسران نے آپریشن روک دیا۔ کے ایم سی ٹاسک فورس کے چیئرمین بلال منظر نے بتایا کہ صدر میں آپریشن مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔
آپریشن اور پولیس کی لوٹ مار کے خلاف پتھاریداروں اور دکانداروں نے احتجاج کیا اور سڑک پر دھرنا دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مال لانے والے منی ٹرک کا سامان پولیس اہلکاروں نے لوٹ لیا۔ اگر پولیس نے لوٹا ہوا سامان واپس نہیں کیا تو وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے احتجاج کریں گے۔
آپریشن کے دوران کراچی پولیس چیف کی ہدایت کے باوجود کچھ پولیس اہلکاروں نے یونیفارم بھی نہیں پہنا ہوا تھا جبکہ بعض پولیس موبائلز پر نمبر پلیٹ بھی موجود نہیں تھی، لوٹ مار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے شناخت چھپانے کے لئے نقاب بھی پہنے ہوئے تھے۔