کراچی(جیو ڈیسک)سنیئرمشیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ افغانستان سے لوگ آکر پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے ثبوت ملے ہیں وزیراعظم پاکستان اور افغانستان کے وزیراعظم نے سرحدوں پر حفاظتی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کراچی میں کوسٹ گارڈ کے ہیڈ کوارٹر میں افسران سے گوادر میں کوسٹ گارڈ کے سات اہلکاروں کی شہادت پراظہار افسوس اور انھیں خراج تحسین پیش کرنیکے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان دوست ہے تو دوست کی طرح اپنا کردار ادا کریں ۔ بی ایل اے ہر وہ کام کر رہی ہے جس سے ملک میں بدامنی پھیل رہی ہے ،لیاری سمیت کراچی کے دیگرعلاقوں میں بھی بدامنی کی ذمہ دار بی ایل اے ہے۔
رحمن ملک نے کہا کہ خفیہ اطلاعات کے مطابق بی ایل اے بدامنی اور تخریب کاری کے لیئے فی بندے کو 468 ڈالر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کودرخواست دی ہے کہ بلوچستان بدامنی کیس میں انھیں بھی بلایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں بدامنی کیلئے دشمن نے نئی حکمت عملی کے تحت قانون نافذ کرنیو الوں اداروں پر بھی وار حملے کرنا شروع کردیئے ہیں۔ سینیئرمشیرداخلہ کا کہنا تھاکہ بلوچستان کے معاملے پر تنقید کرنیوالے یہ بتائیں کہ خضدار میں شہید ہونیوالے سات جوانوں کا کیا قصور تھا ۔
انہوں نے بتایا کہ 95 ٹارگٹ کلرکوگرفتار کیا گیا ہے جن میں 35 ٹارگٹ کلراور بھتہ خور لیاری سے گرفتار کیئے گئے ہیں جبکہ 60 ٹارگٹ کلرکو رمضان سے قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں ے نے کہا کہ پرچی مافیا اور بھتہ مافیا کی سرکوبی کے لیئے محکمہ پولیس کے 15 شعبے کو فعال بنایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کو شہر کے حالات بہتر بنانے کیلئے کل تک دو ہیلی کاپٹر دیئے جائینگے۔