کراچی : (جیوڈیسک)کراچی میں دہشت گردی کی لہر برقرار ہے۔ فائرنگ اور تشدد کے مختلف واقعات میں گیارہ افراد قتل کردیے گئے ۔لیاری میں تین افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں۔ پولیس نے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے ٹارگٹڈ بھی آپریشن کیا ہے۔ کراچی میں پیر کو بھی موت کا وحشیانہ رقص جاری رہا ۔ کئی مائوں کی گود اجاڑ دی گئی اور درجن بھر گھروں میں صف ماتم بچھا دی گئی۔ لیاری کے علاقے مرزا آدم خان روڈ پر ایک گاڑی سے تین افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں۔، تینوں افراد کو اغوا کے بعد سفاک قاتلوں نے بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کیا۔
مقتولین کی شناخت 30سالہ عاطف عثمانی، 28سالہ محمد اجتیبہ اور 32سالہ حسن رضا کے نام سے ہوئی تینوں دوست اورنارتھ کراچی سیکٹر7D کے رہائشی تھے جو گزشتہ چند روز سے لاپتہ تھے جس کار سے تینوں کی لاشیں ملیں وہ 23مئی کو فیروز آباد تھانے کی حدود سے چھینی گئی تھی۔لیاری سے لاشیں ملنے کے بعد پولیس نے ٹارگٹٹ آپریشن بھی کیا لیکن کوئی دہشت گرد ہاتھ نہ لگ سکا ۔ نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پچاس سالہ شیخ محمد امینی شدید زخمی ہوئے جو اسپتال میں جان کی بازی ہار گئے ۔گلستان جوہر میں دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم ہوا اور ایک خاتون سمیت دو افراد جان سے چلے گئے۔
شیر پا کالونی میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سیاسی جماعت کے دو کارکنان افسر علی اورزبیر خان کی زندگی کا چراغ گل کیا گیا ،سائٹ کے علاقے فرنٹئر کالونی میں فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کیا گیا۔
ناظم آباد اور نارتھ کراچی لائنز ایریا میں دہشت گردوں نے تین انسانوں کا شکار کیا ۔ کراچی میں گزشتہ ماہ سے شروع ہونے والی دہشت گردی کسی طور پر بھی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔