کراچی : (جیو ڈیسک) ٹنڈو محمد خان کے حلقہ ترپن میں انتخابی عملے کو تھپٹر مارنے والی وحیدہ شاہ کو تشدد کا نشانہ بنننے والی خواتین پریزائیڈنگ افسران نے معاف کر دیا۔صوبائی الیکشن کمیشن میں وحیدہ شاہ کے خلاف ٹرائل جاری ہے مزید سماعت پانچ مارچ کو ہوگی۔
وحیدہ شاہ کے خلاف کراچی میں صوبائی الیکشن کمیشن کے آفس میں ٹرائل ہوا۔ جہاں تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین نے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے وحیدہ شاہ کو معاف کردیا ایک خاتون پریزائڈنگ افسر شگفتہ نے میڈیا سے کوئی بات نہیں جبکہ دوسری خاتون حبیبہ میمن نے کہا کہ وحیدہ شاہ ان کے گھر چل کر آئیں تھیں اس لئے انہوں نے معاف کردیا۔
حبیبہ وحیدہ شاہ بیمار ہونے کی وجہ سے ریٹریننگ آفیسر علی اصغر صیال کے روبرو پیش نہ ہوسکیں انہوں نے اپنا تحریری بیان وکیل کے ذریعے جمع کرایاجس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انتخابی عملے کی پہچان نہ ہونے کے باعث ان سے غلطی ہوئی ، اپنے عمل پر انہوں نے متعلقہ خواتین سے معافی مانگ لی ہے۔ ٹنڈو محمد خان کے انتخابی حلقے سے وحیدہ شاہ کے خلاف گواہی دینے کے لیے بھی خواتین پہنچی جن کا کہنا تھا کہ وحیدہ شاہ کو اسمبلی میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ۔
اس حلقے کے ایک آزاد امیدوار عامر زرداری نے بھی بیان ریکارڈ کرایا اور کہا کہ وحیدہ شاہ کے خلاف قوائد کے مطابق کارروائی کی جائے ہم وحیدہ شاہ کو کسی صورت معاف نہیں کرسکتے، تھپڑ سہنے والوں نے تو وحیدہ شاہ کو معاف کردیا لیکن اس کی گونج برسوں سنائی دیتی رہے گی۔