پاکستان کے شہر کراچی کے علاقے لانڈھی میں دو دھماکوں کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت تین پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دس افراد زخمی ہو گئے۔
کراچی ویسٹ کے ڈی آئی جی علیم جعفری نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں ڈی ایس پی قائد آباد سمیت تین پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ جناح ہپستال میں چار لاشیں لائی گئی ہیں۔
سندھ پولیس کے ایس پی عمر خطاب کے مطابق دھماکوں میں ہلاک ہونے والے ڈی ایس پی کا نام کمال خان تھا۔ اس وقعے میں پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہو گئے۔
دھماکے لانڈھی کے علاقے شیرپاؤ کالونی میں یکے بعد دیگرے ہوئے۔
لانڈھی پولیس کا کہنا ہے کہ پہلا دھماکہ کچرے کے ڈھیر میں ہوا، جب پولیس وہاں پہنچی تو دوسرا دھماکہ ہوا، جس سے وہاں موجود پولیس اہلکار اور کچھ عام شہری زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے باعث پولیس موبائل اور دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، پولیس کو شبہ ہے کہ دوسرا دھماکہ سیمنٹ کے بلاک میں کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ حکومت نے بارہ ربیع الاول کے سلسلے میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں اور تمام متعلقہ اداروں کے ذمہ داروں کو الرٹ کردیا گیا۔
سید قائم علی شاہ نے انتظامیہ پر زور دیا کہ سماج دشمن عناصر، ملک دشمن قوتوں اور دہشتگردوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ صوبہ بھر میں کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔