پاکستانی (جیوڈیسک) متنازعہ بھارتی منصوبے کشن گنگا کیس کے مقدمے کے لئے پاکستانی حکام عالمی ثالثی عدالت میں پانی کے بہا سے متعلق تکنیکی اعداو شمار انیس جون کو جمع کرائیں گے، دوسر ی طرف وزارت پانی و بجلی کے حکام معاملے سے لاعلم ہیں۔ ذرائع کے مطابق انڈس واٹر کمشنر آصف بیگ اوران کی لیگل ٹیم کشن گنگا مقدمے میں غیرملکی وکلا سے مشاورت کے لئے لندن پہنچ گئی ہے۔
دریائے نیلم کے پانی کے بہا سے متعلق تکنیکی اعدا د وشمار عالمی ثالثی عدالت میں انیس جون کو جمع کرائے جائیں گے۔ حکومت کشن گنگا مقدمہ لڑنے کے لئے غیرملکی وکلا کو پانڈ اورڈالر میں معاوضہ ادا کرے گی۔ جے گروفوڈ نامی برطانوی وکیل کو 700 پانڈ فی گھنٹہ جبکہ دیگر وکلا کو800 ڈالر فی گھنٹہ معاوضہ دیا جائے گا۔
عالمی ثالثی عدالت نے رواں سال فروری میں کشن گنگا مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا جس میں پاکستان کے اس اعتراض کو درست مان لیا گیا تھا کہ پن بجلی گھر کے پانی کے ذخیرے کا جو ڈیزائن بھارت نے تیار کیا ہے اس سے پاکستان کی طرف پانی کے بہا پر اثر پڑے گا۔ کشن گنگا اور نیلم پن بجلی منصوبوں کو پانی فراہم کر نے کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے جس کے لئے عالمی ثالثی عدالت نے دونوں ملکوں سے پانی کے بہا اور حقوق کے اعدا و شمار مانگے ہیں۔
حیران کن بات یہ ہے کہ وزارت پانی و بجلی اس سارے معاملے سے لاعلم ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر توانائی ڈاکٹر مصدق نے آج وزارت کے حکام کو طلب کیا ہے۔ نگران حکومت کے دوران ڈاکٹر مصدق حسین پانی اور بجلی کے وزیر تھے۔