کوئی بھی قوم جدوجہد کے بغیر اپنا حق حاصل نہیں کرسکتی۔عبدالحسیب خان
Posted on December 22, 2012 By Geo Urdu کراچی
کراچی : صوبائی وزیرمذہبی امور عبدالحسیب خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی قوم جدوجہد کے بغیر اپنا حق حاصل نہیں کرسکتی۔پاکستانی بنگالیز ایکشن کمیٹی کے ساتھ عوام کا ہجوم لفاظی نہیں عملی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔مولوی فضل الحق کی سربراہی میں جدوجہد کرکے فرنگیوں سے آزادی حاصل کرنے والے آج اپنے ہی ملک میں حق پرستی کے پرچم تلے شیخ محمد فیروز کی قیادت میں حقوق کے حصول کی جدوجہد کررہے ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اتحاد کالونی کورنگی میں پاکستانی بنگالیز ایکشن کمیٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر بانی چیئرمین پی بی اے سی شیخ محمد فیروز،وائس چیئر پرسن ساجدہ فیروز،اراکین صوبائی اسمبلی علیم الرحمان،خالد افتخار،پی بی اے سیء کے یونس غازی،محمد شاکر ،حاجی امان اللہ ،ماسٹر غیاث ،نور عالم سلطانی اور ابوالحسن سنار خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں عوامنے شرکت کی۔
عبدالحسیب خان نے کہا کہ حقوق کی جو جدوجہد شیخ محمد فیروز کر رہے ہیں ایم کیو ایم ان کے ساتھ ہے۔حق پرست قیادت پی بی اے سی کے توسط سے بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کے مسائل کے بخوبی آگاہ ہے جلد ہی اس طبقے کو بھی دیگر قومیتوں کے مساوی حقوق حاصل ہوں گے۔رکن صوبائی اسمبلی خالد افتخار نے کہا کہ پاکستانی بنگالی مظلوم قوم ہیں اورمظلوم ہی ان کا درد سمجھ سکتا ہے اسی لئے متحدہ قومی موونٹ کے قائد الطاف حسین نے ان کے سر پر دست شفقت رکھا ہے۔وہ سیاسی جماعتیں جو آج پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنانے کادعوی کررہی ہیںانہیں پہلے ان مظلوم لوگوں کے سروں پر ہاتھ رکھنا ہوگا۔
رکن سندھ اسمبلی علیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 1971ء میں بھی بنگالی مظلوم تھے اور آج بھی مظلوم ہیں۔الطاف حسین کی سربراہی میں جو انقلاب برپا ہوگا اس میں پاکستانی بنگالیوں کو بھی ان کا جائز حق ملے گا۔وائس چیئرپرسن ساجدہ فیروز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقوق کی جدوجہد میں خواتین کو بھی مردوں کے شانہ بشانہ چلنا ہوگا۔پاکستانی بنگالی عوام کی دلی خواہش ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پاکستانی بنگالیوں کے جلسے سے بھی خطاب کریں۔انہوں نے کہا کہ پی بی اے سی کی سات سالہ جدوجہد کے نتیجے میں کئی مسائل حل ہوئے۔بانی چیئرمین شیخ محمد فیروز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کو چھوڑ کر صرف کراچی میں ازسر نو انتخابی حلقہ بندیاں قبول نہیں۔
جو لوگ پاکستان کے خلاف سازشیں کرتے ہوئے ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کا سوچ رہے ہیں وہ سن لیں۔ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں پاکستان کے لئے پہلے بھی قربانیاں دئیں اور ایک بار پھر سر کٹانے کو تیار ہیں۔کراچی میں بنگلہ زبان بولنے والوں کی 132بستیاں ہیں جن کے مسائل حل کرانے کے لئے ایم کیو ایم کے ذمہ داران نے سروے رپورٹ طلب کی ہے جس پر جلد کام کا آغازکردیا جائے گا۔ایم کیو ایم نعرے اور وعدے کرنے والی جماعت نہیں بلکہ عملیت پسندی پر یقین رکھتی ہے۔پی بی اے سی کے قیام سے قبل نارا،نادرا ایف آئی اے اور پولیس پاکستانی بنگالیوں کی پکڑ دھکڑ کرتی تھی ہم نے یہ سلسلہ بند کرایا۔مسائل کی بھرمار کے باعث پاکستانی بنگالی غیر انسانی انداز میں زندگیاں بسر کررہے تھے ہم نے حق پرست قیادت کے تعاون سے حتی ال امکان سہولیات فراہم کرائیں۔الطاف حسین نے دست شفقت رکھ دیا ہے جلد ہی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے مسائل بھی حل کرلئے جائیں گے۔