کوہستان میں قتل ہونے والے تینوں بھائیوں کی نعشیں پولیس نے پوسٹمارٹم کے بعد تھانہ پالس منتقل کر دیں، افضل کوہستانی سپریم کورٹ میں کیس ری اوپن کروانے کی درخواست دینے اسلام آباد پہنچ گیا۔
کوہستان ویڈیو سکینڈل کیس کی پاداش میں قتل ہونے والے مقتولین کے ورثا نے کوہستان میں پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کیا تھا جس پر مقامی پولیس نے رات نو بجے بغیر ورثا کے نعشیں پوسٹ مارٹم کیلئے نامعلوم مقام منتقل کیں،جہاں نعشوں کا پو سٹمارٹم کروایا گیا، تاہم رات کو چف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے بار کے خطاب میں کوہستان کیس دوبارہ ری اوپن کرنے کا اشارہ ملتے ہی پولیس ،ڈویثرنل اور ضلعی انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔
مقتولین کے ورثا نے کوہستان میں تدفین سے انکار کرتے ہوئے نعشیں ایبٹ آباد منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم ضلعی انتظامیہ کوہستان اور پولیس انھیں نعشیں ضلع سے باہر لے جانے سے روک رہی ہے، جبکہ اہلیان علاقہ اس کے خلاف بھر پور احتجاج بھی کرے گا۔
دوسری جانب ویڈیو اسکینڈل کے اہم گواہ اور مقتولین کے بھائی افضل کوہستانی سپریم کورٹ میں کیس ری اوپن کروانے پہنچ گے۔