گیس کے بعد بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کا بھرکس نکال دیا

گجرات : گیس کے بعد بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کا بھرکس نکال دیا ، جب گیس ہوتی ہے تو بجلی نہیں ہوتی اور جب بجلی آتی ہے تو گیس چلی جاتی ہے ، سرکاری اداروں کی ناکام پالیسیوں کے باعث ضلع گجرات کی صنعت تباہ و برباد ہو کر رہ گئی ہیں ، اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں ، لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے نہ صرف کاروباری زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے بلکہ زندگی کے ہر شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والا ہر پاکستانی متاثر ہو رہا ہے عوام ذہنی مریض بن چکی ہے ، قوت برداشت ختم ہو چکی ہے ، چھوٹی چھوٹی باتوں پر ایک دوسرے کو مرنے مارنے پر اتر آتے ہیں ، سرکاری اداروں اور ہسپتالوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے اثرات زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں ، عوام ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ، جبکہ ملازمین اپنے دفاتر میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے گپیں ہانک رہے ہوتے ہیں، اور متعلقہ محکمہ کے افسران بے بس اور لاچار نظر آتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی مشاورت کے بغیر ہی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے ، لہٰذا لوڈ شیڈنگ سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ، عوام کا کہنا ہے کہ ہر دو ماہ بعد بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے ، پھر بھی ملک میں بجلی اور گیس کا بحران جاری ہے ، جس کی وجہ سے یہ بات عام ہو چکی ہے کہ روٹی کپڑا اور مکان دینے کا وعدہ کر کے آنے والی حکومت نے روٹی ، کپڑا اور مکان کے ساتھ ساتھ ، بجلی ، گیس ، سی این جی اور روز مرہ کی استعمال ہونے والی اشیاء کو چھین کر عوام کو مرنے پر مجبور کر دیا ہے ، ۔