لندن اولمپکس دو ہزار بارہ میں مردوں کے ہاکی مقابلوں میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو چار کے مقابلے میں پانچ گولوں سے شکست دے دی ہے۔ پاکستان اور جنوبی افریقے کے درمیان میچ تیز اور دلچسپ رہا۔
پہلا گول جنوبی افریقہ کی جانب سے پہلے ڈیڑھ منٹ میں کیا گیا۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے فیلڈ گول کیا گیا اور گول تھامس میکڈیڈ نے کیا۔ اس گول کے بعد پاکستان نے جنوبی افریقہ کے گول پر حملے کرنے شروع کیے۔
پاکستان کو پندرہویں منٹ میں ایک پنلٹی کارنر ملا لیکن پاکستان کے کپتان اور پنلٹی کارنر ایکسپرٹ سہیل عباس گول کرنے میں ناکام رہے۔
پاکستان کو پہلی کامیابی میچ کے بیسویں منٹ میں ملی جب عبدالحسیم خان نے فیلڈ گول کر کے سکور برابر کردیا۔
پاکستان کے اس گول کے دو منٹ بعد ہی جنوبی افریقہ کو پنلٹی کارنر ملا جس پر جسٹن ریڈ راس نے جنوبی افریقہ کی جانب سے دوسرا گول کردیا۔
تاہم پاکستان نے اس گول کا جواب ایک منٹ کے اندر ہی دے دیا جب شفقت رسول نے بہترین پاس پر گول کیا۔
پاکستان کو پیچ کے چوبیسویں منٹ پر جنوبی افریقہ کے خلاف اس وقت برتری حاصل ہوئی جب عبدالحسیم نے میچ کے چھبیسویں منٹ میں فیلڈ گول کیا۔
میچ کے پہلے ہاف کے آخری چند سحکنڈز میں جنوبی افریقہ کو پنلٹی کارنر ملا جس پر اس نے گول کر کے سکور تین تین گول سے برابر کردیا۔
دوسرے ہاف کے شروع ہی میں جنوبی افریقہ نے ایک اور گول کر کے ایک گول سے برتری حاصل کر لی۔
تاہم پاکستان نے حکے بعد دیگرے حملے کیے اور جنوبی افریقہ پر دباؤ جاری رکھا۔
پاکستان کی جانب سے چوتھا گول سہیل عباس نے پینلٹی کارنر پر کیا۔ تاہم پاکستان کو برتری دلوانے والے وسیم احمد تھے جنہوں نے عمدہ فیلڈ گول کیا۔ ہاکی کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان اس وقت آٹھویں جبکہ جنوبی افریقہ بارہویں نمبر پر ہے۔
پاکستان کی لندن اولمپکس میں صرف ہاکی کے کھیل میں شرکت باقی رہ گئی ہے اور دیگر تمام کھلاڑی کوئی بھی تمغہ جیتے بغیر اپنا اولمپک سفر مکمل کر چکے ہیں۔
اس سے پہلے پاکستان نے لندن اولمپکس دو ہزار بارہ میں ہاکی کے تین میچ کھیلے ہیں جن میں سے ایک میں پاکستان کو فتح، ایک میں شکست اور ایک برابر رہ چکا ہے۔
پاکستان کے گزشتہ میچ میں برطانیہ نے پاکستان کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے شکست دی تھی۔
پاکستان نے اپنا پہلا میچ تیس جولائی کو سپین کے خلاف کھیلا تھا جو ایک ایک گول سے برابر رہا تھا۔ دوسرے میچ میں پاکستان نے ارجنٹائن کو صفر کے مقابلے میں دو گول سے شکست دی۔
پاکستانی ٹیم سنہ انیس سو بانوے کے بعد سے اولمپکس میں ہاکی کے مقابلوں میں وکٹری سٹینڈ پر پہنچنے میں ناکام رہی ہے۔ انیس سو بانوے کے بارسلونا اولمپکس میں شہباز احمد سینیئر کی قیادت میں پاکستان نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔