ہملک کے ہر شہری کی جان ومال ، عزت و آبرو کا تحفظ حکومت اور انتظامیہ کی ذمے داری ہے اوراس ذمے داری کے احساس ہی سے ریاست کاوجود قائم رہتاہے ، ناہید حسین
Posted on February 10, 2013 By Zain Webmaster کراچی
(کراچی)اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی و چیئرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ ملک کے ہر شہری کی جان ومال ، عزت و آبرو کا تحفظ حکومت اور انتظامیہ کی ذمے داری ہے اور اس ذمے داری کے احساس ہی سے ریاست کاوجود قائم رہتا ہے اور قوم سے اجتماعی وجود کی بقاء بھی اس میں شامل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہدیداروان و کارکنان کی ایک فکری نشست سے خطاب میں کیا۔ ناہید حسین نے مزید کہا کہ ملک کو بیرونی محاظ کے علاوہ ایک بہت بڑاخطرہ اندرونی محاذوں پر ہے کراچی میں مسلسل بدامنی،ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تو جاری ہی تھا اور اب بھتہ خوری کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ پاکستان سے سی فوڈ کی برآمدات کا سارا انحصار کراچی فشریز پر ہے بدقسمتی سے بھتہ خوری کی لعنت یہاں بھی پہنچ گئی ہے اور پاکستان کے سمندری خوراک ،برآمدات کنندگان نے صورتِ حال کی خرابی کے پیش نظر خبردار کیا ہے کہ اگر بھتہ خوروں کو لگام نہ دی گئی تو وہ غیرمعینہ مدت تک ہڑتال کرینگے کیونکہ انہیں بھتہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کے بھگتنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کراچی میں جس طرح مجرموں کوگرفتاری کے بعد باآسانی رہا کر دیا جاتا ہے اس سے دہشت گردوں ،بھتہ خوروں اور مجرمانہ عناصر کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ ناہید حسین نے کہا کراچی فش ہاربر میں چالیس سے زائد پروسینگ یونٹس کام کر رہے ہیں ان یونٹس کے اراکین سے دس لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک بھتے کا مطالبہ کیا جارہا ہے یہاں کام کرنے والے ورکروں کواٹھا لیا جاتا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جاتی ہیں اور زدوکوب بھی کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت کراچی میں بھتہ خوری ایک سنگین مسئلے کی صورت اختیار کر چکی ہے اور کراچی میں بھتہ خوری اب سیکیورٹی رسک بن چکی ہے جس سے ملکی کی سالمیت کو خطرات لاحق ہیں کیونکہ بھتہ خوران رقوم کو تخریب کاری، ٹارگٹ کلنگ ، بم اورخودکش دھماکوں میں استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی اقتصادی شہ رگ کوبھتہ خوروں کے پنجوں سے چھڑانا بے حد ضروری ہے اس کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے علاوہ آئی ایس آئی اورآئی بی سے بھی مدد لی جائے اس کے علاوہ پولیس کے ذمے دار اور ایماندار عناصر کو بھتہ خوروں سے نمٹنے کے لئے خصوصی تربیت اور اسلحہ وضروری آلات و سامان فراہم کئے جائیں غیرقانونی موبائل سم بند کی جائیں اور بھتہ خوری کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے بھتہ خوروں کو مثالی سزائیں دی جائیں ناہید حسین نے کہا کراچی سے اس وقت روزانہ دو کروڑ اور ماہانہ ساٹھ کروڑ اور سالانہ ساڑھے سات ارب روپے بھتہ خوری کی نظر ہو جاتے ہیں بھتہ خوری کے حل کے لئے سماجی ،دینی اور معاشرتی اصلاحات کا نفاذ بھی بے حد ضروری ہے۔
کراچی کے پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی وفلاحی کاموں کا آغاز کیاجائے ان علاقوں میں ہسپتال،ٹیکنیکل ٹرینگ سینٹر،اسکول،کالج اورجامعات کا قیام عمل میں لایا جائے اور ان علاقوں میں رہنے والوں کو رعایتی نرخ پر آٹا،چاول،گھی،چینی اور دیگر ضروریات مہیاکی جائیں اور نوجوانوں پر بھر پورتوجہ دی جائے کھیل کے میدان تعمیرکی جائیں مثبت اورتعمیری کاموں میں انہیں شریک کیا جائے تو اس سے بھتہ خوری جیسی لعنت سے چھٹکاراحاصل کیا جا سکتا ہے کیونکہ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے تسلسل اقتصادی استحکام پیداواریت میں اضافے ، معاشی واقتصادی اہداف کے حصول کے لئے امن امان کا قیام کاروباری، تجارت وصنعت اورحصول تعلیم کے لئے پر امن اور پرسکون ماحول کا ہونا بہت ضروری ہے۔