یہ کیسا دعوی ہے کیا واقعی یہ سب ٹھیک ہے جیسا کہ کہا جا رہا ہے …؟؟ ویسے ہمیں ایک بات پر یقین تو نہیں آرہاہے جبکہ دوسری بات پر ہم بڑی حد تک یقین ضرور کرسکتے ہیں کیوں کہ موجودہ حکومت نے اپنے اقتدار کے دوران جتنے بھی دعوے اور وعدے کیئے ان میں سے شاید ہی چند ایک ہی پورے ہوئے یا ہوتے ہوئے دکھائی دیئے ہیں باقی کا تو اللہ ہی حافظ ہے جوآپ بھی خوب جانتے ہیں اب آپ اِسی کوہی دیکھ لیجئے کہ گزشتہ پیر کو وفاقی وزیر پانی وبجلی مسٹر نوید قمر نے حسبِ عادت ایک بار پھر قومی اسمبلی میں ایک نقطہاعتراض کے جواب میں یہ حیران کن دعوی کر دیا ہے کہ منگل سے ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گیاِس پراب دیکھنایہ ہے کہ وفاقی وزیرمسٹرنویدقمر کا ششدرکردینے والایہ دعوی کب اور کتنے دن تک کارآمد ہوتاہے…؟؟یا اِن کایہ دعوی صرف اخبارات اور خبروں کی زینت بن کر رہ جاتاہے…؟؟یااِس پر حقیقی معنوں میں عمل بھی ہوتاہے …؟؟یابیچارے عوام کی قسمت میں اندھیراہی آتاہے اور وہ اندھیراجِسے ہمارے یہ حکمران اپنے عوام کے لئے لکھ چکے ہیں کہ جب تک ہمیں اقتدار میں رہناہے تو عوام کو بجلی،گیس کے بحرانوں میں جکڑے رکھنا ہے اور مہنگائی کے عفریت سے اپنے عوام کوڈراتے اور ڈساتے رہناہے ۔ اور اپنی مصالحت پسندی کو ہر صورت پروان چڑھانے کے لئے چاہئے کچھ بھی کرناپڑے اِس سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹنا ہے جیسے سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور ڈاکٹر عاصم حسین کی حیثیت جب چیلنجز ہوئی تو حکومت نے اِنہیں مشیر بنا ڈالا ہے اب اِسے سمجھوقارئین ..!یہ ایک مصالحت پسند حکومت کا مصالحت پسندانہ اقدام ہے۔ بہرحال!آپ ایک ادارے کا یہ دعوی بھی پڑھ کریقینا اور بھی حیران اورپریشان ہوجائیں گے کہ ہماری یہی حکومت جس کا منشورہ اور نعرہ ملک کی عوام کے لئے روٹی ،کپڑااور مکان کا ہے اِس کے وزیراعظم کے چار سالہ دور کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کرپٹ ترین دور قرار دیتے ہوئے دعوی کیاہے کہ وزیراعظم یوسف رضاگیلانی جو سیدزادے بھی ہیں اِن کے چارسالہ دورِ حکومت کے دوران وطن عزیرپاکستان کو ناقابلِ یقین حد تک مالی نقصان ہواہے اور کرپشن، ٹیکس چوری ،ڈواں ڈول ہوتی ملکی معیشت اور اِنتہائی خراب ترین طرزِ حکمرانی کی وجہ سے ملک کو 8500ارب روپے8.5کھرب روپے یا 94 / ارب امریکی ڈالرز کا شدیدترین نقصان ہواہے اور ابھی حکومت کو اپنی مدت پوری کرنے میں ایک سال کا عرصہ باقی رہ گیاہے شک ہے کہ اِس اعدادوشمار میں مزید اضافہ بھی ہوسکتاہے۔اِسی طرح ٹرانسپیرنسی اِنٹرنیشنل پاکستان کے مشیر عادل گیلانی نے یہ دعوی بھی کیاہے کہ پاکستان کو غیرملکی امداکی کی مد میں ایک پائی کی بھی ضرورت نہیں ہے انہوں نے اِس بات پر زور دے کر کہاہے کہ آج ہمارے ملک کو صرف اِس بات کی ضرورت ہے کہ ملک میں کرپشن پر موثرانداز سے قابو پایاجائے اور ملک میں ہر حال میں اچھی طرزِ حکمرانی کو یقینی بناناچاہئے ہاں البتہ! انہوں نے اِس موقع پر اپناخیال ظاہر کرتے ہوئے اعدادوشمار کی روشنی میں یہ دعوی ضرور کردیاہے کہ عمومی طور پر ملکی تاریخ میں موجودہ حکومت کے چار سال کرپشن اور خراب طرِز حکمرانی کے لحاظ سے بدتر گزرے ہیں اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے مسٹرعادل گیلانی نے کہاکہ موجودہ حکومت میں یقینی طور پر کرپشن کے ماضی کے تمام ریکارڈٹوٹ گئے ہیں اور جس کی وجہ سے آج ملک دنیاکے اِنتہائی کرپٹ ترین ممالک کی فہرست میں اِنتہائی اونچامقام حاصل کر چکا ہے جس کا سہراہمارے موجودہ حکمرانوں کو ہی جاتاہے جن کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندیوں کی وجہ سے ملک یہاں تک پہنچ گیاہے جس کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں۔ جنہوںنے اپنے اقتدار کے دوران کو ئی ایک بھی ایساقابلِ قدر کارنامہ انجام نہیں دیاکہ ملک کا وقار عالمی سطح پرکسی مثبت اور تعمیری لحاظ سے بہترہوتا مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ اِس جانب تو ہمارے موجودہ حکمرانوں نے سنجیدگی سے کوئی فیصلہ نہ کیا الٹااپنی غیر سنجیدہ طبیعت اور غیرحاضردماغی کے باعث ملک کو کرپٹ ترین ممالک میں صفحہ اول کی چوٹی تک پہنچادیاہے۔ ملک کو عالمی برادری میں یہ منفی شرف دلانے میں یقینی طور پر ہمارے اِن نااہل حکمرانوں نے جتنی محنت اور مشقت کی ہے اتنی تو کوئی بھی نہیں کرسکاہے ۔ٹرانسپیرنسی اِنٹرنیشنل کے مشیر مسٹرعادل گیلانی نے اِس کی وجہ بتاتے ہوئے کہاہے کہ آج ملک کرپشن اور ٹیکس چوری سمیت دیگر وجوہات کے باعث جس منفی مقام تک پہنچاہے اِس کی ایک اہم بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں کرپشن پر نظررکھنے والاکوئی نہیں ہے کیونکہ اِنسداد بدعنوانی کے اِدارے مثلاقومی احتساب اور ایف آئی اے نے ملک میں کرپشن کوروکنے کے بجائے الٹاکرپٹ لوگوں کا ہی بھرپور انداز سے قدم قدم پر ساتھ دیاہے اور اِس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعوی کیاہے کہ ہمارے ملک میں شواہد اور گواہی کو توڑمروڑکرکرپٹ لوگوں کی مددکی گئی ہے تاکہ بااثر ملزمان کو فائدہ پہنچایاجاسکے۔ ٹرانسپیرنسی اِنٹرنیشنل پاکستان کے مشیر مسٹرعادل گیلانی نے ایک خبرنویس انصار عباسی کو جس انداز سے موجودہ حکومت کی چارسالہ کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے اعدادشمار بتائے ہیں آج جنہیں پڑھنے کے بعد یقینی طور پر ہر محب وطن پاکستانی ضرور ششدر رہ گیاہوگا اور یہ ضرور سوچ رہاہوگاکہ ہمارے یہ حکمران جن کا عوام کے لئے نعرہ ہی روٹی ، کپڑااور مکان ہے اِنہوں نے ملک کے عوام کے لئے وہ خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے ہیں جنہیں کرنے کے بعد ملک کے غریب اور فی الحال عوام کوکوئی ریلیف ملتا سوائے اِس کے کہ ہمارے اِن حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی کے شکنجے میں جکڑنے اوراپنے چار سالہ دور اقتدار کے دوران8500ارب روپے کی کرپشن کے دروازے کھول کر اپنے عوام کا خون چوساہے اور اب ایک بار پھر 20ویں ترمیم کی آڑ میں حکومت اور اپوزیشن والے اپنے اپنے مفادات کے لئے ایسے اقدامات کرنے کے لئے پر تول رہیں کہ جس سے ملک میں مہنگائی اور کرپشن کا ایک ایسابازار گرم ہوجائے گا جس میں ملک کے غریب عوام ہی جھلس جائیں گے اور یہ دونوں ایوانوں میں بیٹھ کر ملک کے غریبوں کی لاشوں پر اپنی اپنی سیاسی بساط بچھاتے رہیں گے اور ملک میں یوں ہی کرپشن کے نئے دروازے گھلتے رہیںگے .؟اور ملک کے غریب عوام کے لئے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے جیسے حکومتی وعدے اور دعوے یوں ہی اخباری خبروں اورٹی وی چینلز کی زینت بنتے رہیں گے۔ تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم